4 Line Islamic Shayari
مجھے عاجزی میں وہ مزہ ملا
کے جو غرور تھا وہ نکل گیا
تیرے کرم کے ایسی ہوا چلی
كے میں گرتے گرتے سنبھل گیا
—————————-
انجام وفا کیا ہے سوچا نہیں کرتے
مومن کبھی حالت سے سودا نہیں کرتے
یہ حوصلہ سکھایا ہے دین اسلام نے
سَر سجدے میں ہو تو تلوار کی پرواہ نہیں کرتے
—————————-
میری غفلتوں کی حد بھی نہیں
تیری رحمتوں کی بھی حد نہیں
نہ میری خطا کا شمار ہے
نہ تیری عطا کا شمار ہے
—————————-
اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر
حالات کی قبروں كے یہ کتبے بھی پڑھا کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی كے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
—————————-
مٹا دے اپنی ہستی کو اگر کچھ مرتبہ چاہیے
كے دانہ خاک میں مل کر گل گلزار بنتا ہے
مقدر جن كے اونچے اور اعلی بخت ہوتے ہیں
زندگی میں انہی كے امتحان بھی سخت ہوتے ہیں
Comments are closed.